عمومی احکام (1-15)، خلیفہ (24-41), معاون تفویض (42-48), معاون (وزیر) تنفیذ (49-51), والی ( گورنر ) (52-60), محکمہ حرب (61-69), داخلی امن (70-72), محکمہ خارجی امور (73), محکمہ صنعت ( 74), قضاء (عدلیہ) (75-95), انتظامی مشینری (96-101), بیت المال (102), میڈیا (103-104), مجلسِ امت (شوری اور محاسبہ) (105-111)، معاشرتی نظام ( 112-122 )، اقتصادی نظام ( 123-169 )، تعلیمی پالیسی (170-180)، خارجہ پالیسی (181-191)

 

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر 161: بیرونی تجارت تاجر کی شہریت کے لحاظ سے ہوگی نہ کہ اس مال کو تیار کرنے والے ملک کے حساب سے ۔ اس لیے دارالحرب کے تاجروں کو تاجر اور مال کے لیے اجازت نامہ حاصل کیے بغیر تجارت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ جن تاجروں کے ممالک کے ساتھ معاہدات ہوں گے ان کے ساتھ انہی معاہدوںکے مطابق برتائو کیا جائے گا۔   ریاست ان تاجروں کو ریاست کے اندر سے ایسا مال لے جانے کی اجازت نہیں دے گی جن کی ریاست میں ضرورت ہو یا جس کے باہر جانے سے دشمن کی عسکری قوت میں اضافے کا خدشہ ہو یا یہ امکان ہو کہ دشمن اس کے ذریعے اپنی صنعت اور اقتصاد کو مضبوط کرے گا۔ تاہم وہ تاجر اپنی ملکیت میں موجود کسی بھی مال کو ریاست کے اندر لا سکتے ہیں۔ اس سے وہ ممالک مستثنی ہیں جو ہمارے ساتھ عملی طور پر حالات جنگ میں ہوں ، جیسا کہ اسرائیل ۔ ایسے ممالک کے ساتھ تمام تعلقات عملی حالات جنگ کے مطابق ہوں گے ۔ خواہ یہ تعلقات تجارتی ہوں یا غیر تجارتی۔

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر 162: رعایا کے تمام افراد کو زندگی کے ہر مسئلے سے متعلق علمی تجربہ گاہیں بنانے کا حق حاصل ہے اور ریاست کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ لیبارٹریاں قائم کرے۔

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر 163: افراد کو ایسی تجربہ گاہوں کے مالک بننے سے روک دیا جائے گا جو ایسا مواد تیار کریں جن کا افراد کی ملکیت میں ہونا امت یا ریاست کے لیے نقصان یا ضرر کا سبب ہوسکتا ہو۔

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر 164: ریاست اپنے عام شہریوں کو ہر قسم کی طبی سہولتیں مفت فراہم کرے گی۔ تاہم ڈاکٹروں کو فیس پر بلوانے یا ادویات کی خرید و فروخت پر پابندی نہیں لگائے گی۔

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر 165: غیر ملکی سرمائے کا استعمال اور ملک کے اندر اس کی سرمایہ کاری کرنا ممنوع ہوگی نہ کسی غیر ملکی شخص کو کئی امتیازی رعایت دی جائے گی۔

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر166: ریاست اپنی ایک خاص کرنسی،آزادانہ طور پر جاری کرے گی اور اس کو کسی غیر ملکی کرنسی سے منسلک کرنا جائز نہیں۔

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر 167: ریاست کی نقدی (کرنسی) سونے اور چاندی کی ہوگی، خواہ اسے کرنسی کی شکل میں ڈھالا گیا ہو یا نہ ڈھالا گیا ہو۔ ریاست کے لیے سونے چاندی کے علاوہ کوئی نقدی جائز نہیں۔ تاہم ریاست کے لئے سونا چاندی کے بدل کے طور پر کوئی اورچیز جاری کرنا جائز ہے۔ بشرطیکہ کہ ریاست کے خزانے میں اتنی مالیت کا سونا چاندی موجود ہو۔ پس ریاست کے لیے پیتل، کانسی یا کاغذی نوٹ وغیرہ اپنے نام کی مہر لگا کرجاری کرنا جائز ہے جبکہ اس کے پاس اس کے مقابل میں سونا چاندی موجود ہو۔

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر 168: اسلامی ریاست اور دوسری ریاستوں کی کرنسیوں کے مابین تبادلہ جائز ہے جیسا کہ اپنی کرنسی کا آپس میں تبادلہ جائز ہے، اگر کرنسی دو مختلف جنس کی ہوں تو کمی بیشی کے ساتھ بھی تبادلہ جائز ہے بشر طیکہ یہ تبادلہ دست بدست ہو۔ ادھار کی بنیاد پر یہ تبادلہ جائز نہیں۔ جب دونوں کرنسیاں مختلف جنس کی ہوں تو بغیر کسی قید کے شرح تبادلہ میں کمی بیشی جائز ہے۔ ریاست کے ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کوئی بھی داخلی یا خارجی کرنسی جب چاہے خرید سکتا ہے۔ پھر اس کرنسی کے ذریعے بغیر کسی اجازت کے خرید و فروخت کر سکتا ہے۔

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر 169: بنک کھولنے کی مکمل ممانعت ہو گی اور صرف اسٹیٹ بنک موجود ہوگا۔ کوئی سودی لین دین نہ ہو گا اور اسٹیٹ بنک بیت المال کے محکموں میں سے ایک محکمہ ہو گا اوراسٹیٹ بنک احکام کے مطابق قرضے جاری کرے گااور مالیاتی اور کرنسی کے معاملات میں سہولیات فراہم کرے گا۔

خلافت ریاست, نبوی طریقہ کار وسلم خلافت, خلافت ریاست کے دستور, دفعہ نمبر 170: تعلیمی نصاب کا اسلامی عقیدہ کی بنیاد پر استوار ہونا فرض ہے، چنانچہ تمام تدریسی مواد اور تدریسی طریقے کو اس طرح وضع کیا جائے گا کہ اس بنیاد سے روگردانی نہ ہو۔

ذیلی زمرے

بہترین امت: عمومی احکام (1-15); نظام حکومت (16-23); مجلسِ امت (شوری اور محاسبہ) (105-111); عدلیہ (قضاء) (75-95).

معاشرتی نظام ( 112-122 )، اقتصادی نظام ( 123-169 )، تعلیمی پالیسی (170-180)، خارجہ پالیسی (181-191)

خلیفہ (24-41), معاون تفویض (42-48), معاون (وزیر) تنفیذ (49-51), والی ( گورنر ) (52-60), محکمہ حرب (61-69), داخلی امن (70-72), محکمہ خارجی امور (73), محکمہ صنعت ( 74), قضاء (عدلیہ) (75-95), انتظامی مشینری (96-101), بیت المال (102), میڈیا (103-104),   مجلسِ امت (شوری اور محاسبہ) (105-111)